ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / جنرل راحیل کا مصری صدر سے اُبھرتے ہوئے سکیورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال

جنرل راحیل کا مصری صدر سے اُبھرتے ہوئے سکیورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال

Thu, 28 Jul 2016 11:26:14  SO Admin   S.O. News Service

قاہرہ27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے قاہرہ میں منگل کے روز مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی ہے اور ان سے اُبھرتے ہوئے سکیورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے ڈائریکٹر جنرل ،لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے اپنے ٹویٹ پیغامات میں بتایا ہے کہ آرمی چیف نے مصری صدر سے علاقائی سلامتی اور ظہور پذیر سکیورٹی چیلنجز کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی ہے۔انھوں نے دہشت گردی کی لعنت کے خلاف جنگ میں تمام دنیا اور مسلم اُمہ کے اتحاد کی ضرورت پر زوردیا۔ان سے گفتگو کرتے ہوئے مصری صدر نے پاکستان آرمی کی ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں اور اس کی علاقائی استحکام کے لیے کاوشوں کا اعتراف کیا۔جنرل راحیل شریف نے قاہرہ میں تاریخی دانش گاہ جامعہ الازہر کے سربراہ ڈاکٹر احمد الطیب سے بھی ملاقات کی۔شیخ الازہر نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان آرمی کی کوششوں کوسراہاہے۔فوجی ترجمان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف نے مسلم نوجوانوں میں روشن خیالی ،ٹیکنالوجی کی ترقی ،جدت پسندی اور ہم آہنگی کے فروغ کی ضرورت پر زوردیا۔جنرل راحیل شریف نے دورے میں آج مصر کی خصوصی فورسز کی فوجی مشقوں کا بھی معائنہ کیا اور ان کی مہارتوں اورصلاحیتوں کو سراہا۔وہ سوموار کو مصر کے دو روزہ سرکاری دورے پر قاہرہ پہنچے تھے اور انھوں نے گذشتہ روز مصر کے چیف آف اسٹاف اور وزیر دفاع سے الگ الگ ملاقات کی تھی اور ان سے دونوں ملکوں کی مسلح افواج کے درمیان تعلقات ،دفاعی اور سلامتی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون بڑھانے اور عسکری تربیت کے تبادلے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔مصر کی فوجی قیادت نے پاکستان آرمی کے دھماکا خیز ڈیوائسز کو ناکارہ بنانے سمیت دہشت گردی کی تمام شکلوں کے خلاف جنگ میں تجربے سے استفادے میں خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔

شامی فوج کی حلب کے مشرقی حصے میں مقیم شہریوں کو انخلاء کی ہدایت
حلب27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)شامی فوج نے شمالی شہر حلب میں باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی حصے میں مقیم شہریوں کو ٹیکسٹ پیغام بھیجے ہیں۔ان میں انھیں علاقے سے محفوظ انخلاء کی پیش کش کی ہے۔شامی فوج اور اس کی اتحادی فورسز نے حلب کے مشرقی حصے کا مکمل محاصرہ کررکھاہے۔شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا کے مطابق فوج نے مکینوں سے کہاہے کہ وہ’’شرپسندوں‘‘کو شہر سے نکال دیں اور جو کوئی بھی شہری علاقہ چھوڑنا چاہتا ہے ،اس کو محفوظ راستہ اور عارضی پناہ دی جائے گی۔واضح رہے کہ شام کا سرکاری میڈیا اور حکومت باغی جنگجوؤں کو شرپسند اور دہشت گرد قرار دیتی چلی آرہی ہے۔ان پیغامات میں مسلح گروپوں سے کہاگیاہے کہ وہ اپنے ہتھیار ڈال دیں۔شامی فوج نے جولائی کے اوائل میں باغیوں کے زیر قبضہ حلب مشرقی علاقوں کو سامان رسدپہنچانے کے لیے استعمال ہونے والی کاستیلو روڈ کو بند کردیا تھا۔اس کے بعد سے کم سے کم ڈھائی لاکھ افراد محصور ہو کررہ گئے ہیں اور اب ان کے جان ومال کے تحفظ کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔شامی فوج روس کی فضائی مدد سے حلب میں باغی گروپوں کے خلاف ایک بڑی کارروائی کررہی ہے اور اس نے حالیہ ہفتوں کے دوران بہت سے علاقوں پردوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔شہر کے مغربی حصے پر شامی فوج کا کنٹرول ہے۔شامی فوج اور روس کے لڑاکا طیارے باغیوں کے زیرِقبضہ علاقوں پر فضائی حملے کرتے رہتے ہیں۔ انھوں حالیہ مہینوں کے دوران حلب کے گنجان آبادمشرقی حصے میں متعدداسپتالوں کو بھی فضائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے جس سے طبی عملے کے بیسیوں ارکان ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔


Share: